سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تو آپ نے ہمارے سامنے اس آیت کی تلاوت کی اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی (الممتحنہ۱۲) اور ہمیں نوحہ (یعنی میت پر زور زور سے رونا پیٹنا واویلا کرنا) سے منع فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ممانعت پر ایک عورت (خود ام عطیہ) نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور عرض کیا کہ فلاں عورت نے نوحہ میں میری مدد کی تھی میں چاہتی ہوں کہ اس کا بدلہ چکا آؤں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا چنانچہ وہ گئیں اور پھر دوبارہ آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 542]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 60 سورة الممتحنة: 3 باب إذا جاءك المؤمنات يبايعنك»