1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے مسائل
269. باب نهى النساء عن اتباع الجنائز
269. باب: عورتوں کا جنازے کے ساتھ جانا منع ہے
حدیث نمبر: 543
543 صحيح حديث أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: نُهينَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَلَمْ يُعْزَمْ عَلَيْنَا
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے کہ ہمیں (عورتوں کو) جنازے کے ساتھ چلنے سے منع کیا گیا مگر تاکید سے منع نہیں ہوا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 543]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 30 باب اتباع النساء الجنائز»

وضاحت: راوي حدیث: سیدہ ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا کا اصل نام سیدہ نسیبہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق میت کو غسل دیا کرتی تھیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی سیدہ زینب رضی اللہ عنہ کو بھی انہوں نے ہی غسل دیا تھا۔ یہی وہ صحابیہ ہیں جو اس فرمان کی راوی ہیں کہ ہمیں جنازوںکے پیچھے جانے سے منع کیا گیا لیکن عزم اور وجوب کے ساتھ نہیں۔ ۷۰ ہجری تک زندہ رہیں۔