1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
سوانح حیات: امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْوَرِقِ
چاندی کی زکوٰۃ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1596. (41) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الزَّكَاةَ غَيْرُ وَاجِبَةٍ عَلَى الْحُلِيِّ، إِذِ اسْمُ الْوَرِقِ فِي لُغَةِ الْعَرَبِ الَّذِينَ خُوطِبْنَا بِلُغَتِهِمْ لَا يَقَعُ – عِلْمِي- عَلَى الْحُلِيِّ الَّذِي هُوَ مَتَاعٌ مَلْبُوسٌ.
1596. اس بات کی دلیل کا بیان کہ چاندی کے زیورات میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے کیونکہ لغت عرب میں ورق (چاندی) کا اطلاق پہننے والے زیورات پر نہیں ہوتا
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ يُونُسُ:" يَعْنِي لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنَ الْوَرِقِ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنَ الإِبِلِ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ التَّمْرِ صَدَقَةٌ"، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْحَدِيثُ فِي كِتَابِ ابْنِ وَهْبٍ فِي عَقِبِ خَبَرِ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فِي خَبَرِ عِيَاضٍ مِثْلَهُ يَعْنِي مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ. سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ سے کم اونٹوں میں بھی زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ وسق سے کم کھجوروں میں بھی زکوٰۃ نہیں ہے۔“ ابوبکر ابن خزیمہ کہتے ہیں یہ حدیث ابن وہب کی کتاب میں مالك عن محمد۔۔۔ عن ابي سعيد عن النبي کے بعد ہے۔ عیاض والی حدیث بھی ابوسعید کی حدیث کے مثل ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْوَرِقِ/حدیث: 2299]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم