الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
أَبْوَابُ النَّوْمِ
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
122. باب فِي الْعَصَبِيَّةِ
122. باب: عصبیت (تعصب) کا بیان۔
حدیث نمبر: 5117
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" مَنْ نَصَرَ قَوْمَهُ عَلَى غَيْرِ الْحَقِّ، فَهُوَ كَالْبَعِيرِ الَّذِي رُدِّيَ فَهُوَ يُنْزَعُ بِذَنَبِهِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جس نے اپنی قوم کی ناحق مدد کی تو اس کی مثال اس اونٹ کی سی ہے جو کنوئیں میں گرا دیا گیا ہو اور پھر دم پکڑ کر نکالا جا رہا ہو ۱؎۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5117]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 9363) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: تو جس طرح دم پکڑ کر اونٹ کا نکالنا ممکن نہیں ہے ایسے ہی متعصب شخص کا جہنم سے نکلنا بھی ناممکن ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف مرفوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داودمن نصر قومه على غير الحق فهو كالبعير الذي ردي فهو ينزع بذنبه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5117 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5117  
فوائد ومسائل:
ناحق طور پر اپنی قوم کی مدد کرنے والا اپنے آپ کو ہلاکت سے نہیں بچا سکتا۔
لہذا صاحب ایمان کو ایسے غلط عمل سے باز رہنا چاہیے۔
بلکہ انہیں حق کی تلقین کرنی چاہیے۔
یہ روایت اگرچہ موقوف ہے۔
مگر اگلی سند سے جو مرفوع ہے اس کی تایئد ہوتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5117