1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْخَاتَمِ
کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل
8. باب مَا جَاءَ فِي الذَّهَبِ لِلنِّسَاءِ
8. باب: عورتوں کے سونا پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4237
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ امْرَأَتِهِ، عَنْ أُخْتٍ لِحُذَيْفَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ أَمَا لَكُنَّ فِي الْفِضَّةِ مَا تَحَلَّيْنَ بِهِ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تَحَلَّى ذَهَبًا تُظْهِرُهُ إِلَّا عُذِّبَتْ بِهِ".
حذیفہ کی بہن سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عورتوں کی جماعت! کیا زیور بنانے کے لیے تمہیں چاندی نہیں ملتی، سنو! تم میں جو عورت بھی سونے کا زیور پہنے گی تو اسے قیامت کے دن اسی سے عذاب دیا جائے گا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْخَاتَمِ/حدیث: 4237]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن النسائی/الزینة 39 (5140)، (تحفة الأشراف: 18043، 18386)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/455، 357، 358، 369)، سنن الدارمی/الاستئذان 17 (2687) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ربعی کی اہلیہ مبہم ہیں، حذیفہ رضی اللہ عنہ کی بہن اگر صحابیہ ہیں تو کوئی حرج نہیں ورنہ تابعیہ ہونے کی صورت میں وہ بھی مبہم ہوئیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (5140،5141)
امرأة ربعي مقبولة (تقريب التهذيب: 8795) أي :مجهولة الحال،اسم أخت حذيفة بن اليمان : فاطمة / رضي اللّٰه عنھما
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 150

   سنن أبي داودليس منكن امرأة تحلى ذهبا تظهره إلا عذبت به
   سنن النسائى الصغرىليس من امرأة تحلت ذهبا تظهره إلا عذبت به
   سنن النسائى الصغرىليس منكن امرأة تحلى ذهبا تظهره إلا عذبت به