الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
43. باب فِي الاِنْتِعَالِ
43. باب: جوتا پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4137
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ فَلَا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّى يُصْلِحَ شِسْعَهُ وَلَا يَمْشِ فِي خُفٍّ وَاحِدٍ وَلَا يَأْكُلْ بِشِمَالِهِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کے ایک جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو جب تک اس کا تسمہ درست نہ کر لے ایک ہی پہن کر نہ چلے، اور نہ ایک موزہ پہن کر چلے، اور نہ بائیں ہاتھ سے کھائے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4137]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏صحیح مسلم/اللباس20 (2099)، (تحفة الأشراف: 2717)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/293، 327) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2099)

   صحيح مسلممن انقطع شسع نعله فلا يمش في نعل واحدة حتى يصلح شسعه لا يمش في خف واحد لا يأكل بشماله لا يحتب بالثوب الواحد لا يلتحف الصماء
   صحيح مسلملا تمش في نعل واحد لا تحتب في إزار واحد لا تأكل بشمالك لا تشتمل الصماء لا تضع إحدى رجليك على الأخرى إذا استلقيت
   سنن أبي داودإذا انقطع شسع أحدكم فلا يمش في نعل واحدة حتى يصلح شسعه لا يمش في خف واحد لا يأكل بشماله

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4137 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4137  
فوائد ومسائل:
ایک جوتا پہننے سے جسم کا توازن بگڑنے کے علاوہ آدمی برا بھی لگتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4137   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5500  
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے آپﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جب تم میں سے کسی کا تسمہ ٹوٹ جائے، یا جس کی جوتی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک جوتا پہن کر نہ چلے، حتی کہ اپنا تسمہ درست کروائے، (اور دوسری جوتی پہن لے) اور ایک موزے میں نہ چلے اور اپنے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور ایک کپڑے میں گوٹھ نہ مارے اور گونگلی بکل نہ مارے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5500]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
لا يجتبی بالثواب الواحد میں لا يجتبی،
جملہ خبریہ ہے،
یعنی وہ ایک کپڑے میں گوٹھ نہیں مارتا ہے،
لیکن جملہ انشائیہ کے معنی میں ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5500