جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے ایک جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو جب تک اس کا تسمہ درست نہ کر لے ایک ہی پہن کر نہ چلے، اور نہ ایک موزہ پہن کر چلے، اور نہ بائیں ہاتھ سے کھائے“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4137]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/اللباس20 (2099)، (تحفة الأشراف: 2717)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/293، 327) (صحیح)»
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5500
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے آپﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ”جب تم میں سے کسی کا تسمہ ٹوٹ جائے، یا جس کی جوتی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک جوتا پہن کر نہ چلے، حتی کہ اپنا تسمہ درست کروائے، (اور دوسری جوتی پہن لے) اور ایک موزے میں نہ چلے اور اپنے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور ایک کپڑے میں گوٹھ نہ مارے اور گونگلی بکل نہ مارے۔“[صحيح مسلم، حديث نمبر:5500]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: لا يجتبی بالثواب الواحد میں لا يجتبی، جملہ خبریہ ہے، یعنی وہ ایک کپڑے میں گوٹھ نہیں مارتا ہے، لیکن جملہ انشائیہ کے معنی میں ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔