الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
5. باب فِي وَقْتِ صَلاَةِ الْعَصْرِ
5. باب: عصر کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر: 404
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ بَيْضَاءُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ، وَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْعَوَالِي وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر ایسے وقت میں پڑھتے تھے کہ سورج سفید، بلند اور زندہ ہوتا تھا، اور جانے والا (عصر پڑھ کر) عوالی مدینہ تک جاتا اور سورج بلند رہتا تھا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 404]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 34 (621)، سنن النسائی/المواقیت 7 (508)، سنن ابن ماجہ/الصلاة 5 (682)، (تحفة الأشراف: 1522)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المواقیت 13 (550)، والاعتصام 16 (7329)، موطا امام مالک/وقوت الصلاة 1(11)، مسند احمد (3/223)، سنن الدارمی/الصلاة 15 (1244) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: یہ دلیل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اول وقت میں عصر پڑھ لیا کرتے تھے جس کی تفصیل گذر چکی ہے کہ ایک مثل سایہ سے عصر کا وقت شروع ہو جاتا ہے۔ سورج زندہ ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ آپ اس کی گرمی و حرارت محسوس کریں۔ مدینہ کے جنوب مشرق کی جانب کی آبادیوں کو «عوالی» (بالائی علاقے) اور شمال کی جانب کے علاقے کو «سافلہ» (نشیبی علاقہ) کہتے تھے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (621)

   صحيح البخارييصلي العصر والشمس مرتفعة حية
   صحيح البخارييصلي العصر فيأتي العوالي والشمس مرتفعة
   صحيح مسلميصلي العصر والشمس مرتفعة حية
   جامع الترمذيصلى الظهر حين زالت الشمس
   سنن أبي داوديصلي العصر والشمس بيضاء مرتفعة حية
   سنن النسائى الصغرىيصلي العصر ثم يذهب الذاهب إلى قباء فيأتيهم وهم يصلون والشمس مرتفعة
   سنن النسائى الصغرىيصلي الظهر إذا زالت الشمس ويصلي العصر بين صلاتيكم هاتين يصلي المغرب إذا غربت الشمس يصلي العشاء إذا غاب الشفق يصلي الصبح إلى أن ينفسح البصر
   سنن النسائى الصغرىيصلي العصر والشمس مرتفعة حية
   سنن النسائى الصغرىيصلي بنا العصر والشمس بيضاء محلقة
   سنن النسائى الصغرىالسائل عن وقت الصلاة ما بين هذين وقت
   سنن ابن ماجهيصلي العصر والشمس مرتفعة حية