الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ابي داود تفصیلات
سوانح حیات:
امام ابوداود رحمہ اللہ
كِتَاب الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
4. باب فِي وَقْتِ صَلاَةِ الظُّهْرِ
4. باب: ظہر کے وقت کا بیان۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الْحَسَنِ ، قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو الْحَسَنِ هُوَ مُهَاجِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ ، يَقُولُ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ الظُّهْرَ، فَقَالَ: أَبْرِدْ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ، فَقَالَ: أَبْرِدْ، مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا حَتَّى رَأَيْنَا فَيْءَ التُّلُولِ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ، فَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ". ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، مؤذن نے ظہر کی اذان کہنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” (ظہر) ٹھنڈی کر لو“ ، پھر اس نے اذان کہنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ٹھنڈی کر لو“ ، اسی طرح دو یا تین بار فرمایا یہاں تک کہ ہم نے ٹیلوں کے سائے دیکھ لیے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” گرمی کی شدت جہنم کے جوش مارنے سے ہوتی ہے لہٰذا جب گرمی کی شدت ہو تو نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھو“ ۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 401]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/المواقیت 9 (535)، صحیح مسلم/المساجد 32 (616)، سنن الترمذی/الصلاة 6 (158)، (تحفة الأشراف: 11914)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/155، 162، 176) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (535) صحيح مسلم (616)
● صحيح البخاري شدة الحر من فيح جهنم فإذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة ● صحيح البخاري أبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم ● صحيح البخاري شدة الحر من فيح جهنم فإذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة ● صحيح البخاري شدة الحر من فيح جهنم ● صحيح مسلم شدة الحر من فيح جهنم فإذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة ● جامع الترمذي شدة الحر من فيح جهنم فأبردوا عن الصلاة ● سنن أبي داود شدة الحر من فيح جهنم فإذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة