عامر شعبی کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی ایسا جانور پائے جسے اس کے مالک نے ناکارہ و بوڑھا سمجھ کر دانا و چارہ سے آزاد کر دیا ہو، وہ اسے (کھلا پلا کر، اور علاج معالجہ کر کے) تندرست کر لے تو وہ جانور اسی کا ہو جائے گا“۔ عبیداللہ بن حمید بن عبدالرحمٰن حمیری نے کہا: تو میں نے عامر شعبی سے پوچھا: یہ حدیث آپ نے کس سے سنی؟ انہوں نے کہا: میں نے (ایک نہیں) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی صحابہ سے سنی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حماد کی حدیث ہے، اور یہ زیادہ واضح اور مکمل ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَابُ الْإِجَارَةِ/حدیث: 3524]
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبيداللّٰه بن حميد : مجھول الحال روي عنه جماعة ولم يوثقه غير ابن حبان وأشار الحافظ إلٰي جھالة حاله (انظرالتقريب : 4284) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 125