ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎“۔ [سنن ابي داود/كِتَابُ الْإِجَارَةِ/حدیث: 3468]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/التجارات 60 (2283)، (تحفة الأشراف: 4204) (ضعیف)» (اس کے راوی عطیہ عوفی ضعیف ہیں)
وضاحت: ۱؎: مثلاً بیع سلم گیہوں لینے پر کی ہو اور لینے سے پہلے اس کے بدلہ میں چاول ٹھہرا لے تو یہ درست نہیں۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن ماجه (2283) عطية العوفي ضعيف مدلس انوار الصحيفه، صفحه نمبر 124
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3468
فوائد ومسائل: فائدہ۔ یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ ایسی صورت میں مال بیچنے والا وقت مقررہ پر مال مہیا کرنے سے فی الواقع معذور رہے تو حاصل کردہ رقم واپس کردے۔ یا مناسب انداز میں صلح کرلیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3468