مجمع بن جاریہ انصاری (جو قرآن کے قاریوں میں سے ایک تھے) کہتے ہیں کہ خیبر ان لوگوں پر تقسیم کیا گیا جو صلح حدیبیہ میں شریک تھے ۱؎ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو اٹھارہ حصوں میں تقسیم کیا، لشکر کی تعداد ایک ہزار پانچ سو تھی، ان میں تین سو سوار تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سواروں کو دو دو حصے دئیے اور پیادوں کو ایک ایک حصہ دیا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ/حدیث: 3015]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3015
فوائد ومسائل: مجاہدین کی یہ تعداد اندازے سے بتائی گئ۔ جبکہ صحیح تعداد چودہ سو تھی۔ اور گھوڑوں کی تعداد دو سو۔ گھوڑوں کے مستقل حصے چار سو ہوئے۔ اور مجاہدین کے چودہ سو۔ کل اٹھارہ سو۔ یا یوں سمجھ لیں کہ دو سو گھڑ سواروں کے حصے چھ سو ہوئے۔ اور باقی بارہ سو مجاہدین کے بارہ سو کل اٹھارہ سو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3015