جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سعد بن ربیع کی عورت نے کہا: اللہ کے رسول! سعد مر گئے اور دو بیٹیاں چھوڑ گئے ہیں، پھر راوی نے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ روایت زیادہ صحیح ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْفَرَائِضِ/حدیث: 2892]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2892
فوائد ومسائل: سورۃ نساء کی آیت:11۔ 12 میں یہی ہے کہ (فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ) اگر لڑکیاں ہی ہوں دوسے زیادہ تو انہیں ترکہ میں سے دوتہائی ملے گا اور بیوی کے بارے میں ہے۔
(إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم) اگر تمہاری اولاد ہوں تو بیویوں کے لئے تہمارے ترکہ میں سے آٹھواں حصہ ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2892