عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: ہم اس جانور کو کھاتے ہیں جسے ہم ماریں اور جسے اللہ مارے اسے ہم نہیں کھاتے تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «ولا تأكلوا مما لم يذكر اسم الله عليه» ۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الضَّحَايَا/حدیث: 2819]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/تفسیر الأنعام 6 (3069)، (تحفة الأشراف: 5568) (صحیح)» (یہود کا تذکرہ وہم ہے اصل معاملہ مشرکین کا ہے، ترمذی میں کسی کا تذکرہ نہیں ہے صرف الناس ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لكن ذكر اليهود فيه منكر والمحفوظ أنهم المشركون
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عطاء بن السائب : صدوق اختلط (تق : 4592) ولم يثبت تحديثه به قبل اختلاطه ورواه الترمذي (3069) بلفظ : ’’ أتي ناس النبي ﷺ ‘‘ وسنده ضعيف كسند أبي داود و’’ ناس ‘‘ھم المشركون كما في رواية النسائي (7 /237 ح 4442) وسنده حسن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 102