الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے مسائل
91. باب فِي الْحَرْقِ فِي بِلاَدِ الْعَدُوِّ
91. باب: دشمنوں کے کھیت اور باغات کو آگ لگانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2616
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي الأَخْضَرِ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ عُرْوَةُ، فَحَدَّثَنِي أُسَامَةُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عَهِدَ إِلَيْهِ فَقَالَ: أَغِرْ عَلَى أُبْنَى صَبَاحًا وَحَرِّقْ.
عروہ کہتے ہیں کہ اسامہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں وصیت کی تھی اور فرمایا تھا: ابنی ۱؎ پر صبح سویرے حملہ کرو اور اسے جلا دو۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2616]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الجھاد 31 (2843)، (تحفة الأشراف: 107)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/205، 209) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی صالح ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: فلسطین میں رملہ اور عسقلان کے مابین ایک مقام کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (2843)
صالح بن أبي الأخضر: ضعيف يعتبر به (تق :2844) و قال البوصيري : لينه الجمھور (زوائد ابن ماجه للبوصيري : 1098) و قال الھيثمي : و قد ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 150/2)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 96

   سنن أبي داودأغر على أبنى صباحا وحرق
   سنن ابن ماجهائت أبنى صباحا ثم حرق