عبداللہ خطمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب لشکر کو رخصت کرنے کا ارادہ کرتے تو فرماتے: «أستودع الله دينكم وأمانتكم وخواتيم أعمالكم»”میں تمہارے دین، تمہاری امانت اور تمہارے انجام کار کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2601]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9673)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الیوم واللیلة (507) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (2436)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2601
فوائد ومسائل: قابل توجہ مسئلہ ہے کہ رسول اللہ ﷺنے انسان کےلئے سب سے قیمتی سرمایہ اس کے دین کو قرار دیا ہے۔ اور اسی طرح ان اعمال کو بھی (بالخصوص اختتامی اعمال کو) جن کے ساتھ وہ اپنے اللہ سے ملنے والاہے۔
2۔ حدیث میں ہے۔ (إِنَّ اللهَ إذا استودع شيئا حفظه)(الصحیحة، حدیث: 2547) جب کسی چیز کو اللہ کے سپرد کردیا جاتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرماتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2601