عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں پہلے پچاس (وقت کی) نماز (فرض ہوئی) تھیں، اور غسل جنابت سات بار کرنے کا حکم تھا، اسی طرح پیشاب کپڑے میں لگ جائے تو سات بار دھونے کا حکم تھا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنی امت پر برابر اللہ تعالیٰ سے تخفیف کا) سوال کرتے رہے، یہاں تک کہ نماز پانچ کر دی گئیں، جنابت کا غسل ایک بار رہ گیا، اور پیشاب کپڑے میں لگ جائے تو اسے بھی ایک بار دھونا رہ گیا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 247]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد أبو داود، (تحفة الأشراف: 7282)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/109) (ضعیف)» (اس کے دو راوی ایوب اور عبد اللہ بن عصم ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أيوب بن جابر: ضعيف (تقريب: 607) وخالفه شريك القاضي في السند والمتن (ابن ماجه: 1400) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 22
كانت الصلاة خمسين الغسل من الجنابة سبع مرار غسل البول من الثوب سبع مرار فلم يزل رسول الله يسأل حتى جعلت الصلاة خمسا الغسل من الجنابة مرة غسل البول من الثوب مرة