جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت (پیشاب و پاخانہ) کا ارادہ کرتے تو (اتنی دور) جاتے کہ کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ نہ پاتا تھا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 2]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 22 (335)، (تحفة الأشراف: 2659)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/المقدمة 4 (17) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن ماجه (335) إسماعيل بن عبدالملك ضعيف ضعفه الجمهور وقال الحافظ: صدوق كثير الوھم (تقريب التهذيب: 465) وأبو الزبير مدلس (يأتي: 1215) وللحديث شواهد دون قوله ’’حتي لا يراه أحد ‘‘ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 13
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 2
فوائد و مسائل یہ روایت سنن ابي داود حدیث نمبر [2] سنداً ضعیف ہے۔ تاہم پہلی حدیث سنن ابي داود حدیث نمبر [1] صحیح ہے۔ فوائد و مسائل کے لیے سنن ابي داود حدیث نمبر [1] دیکھیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2