انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا پھر نہ کلی کی اور نہ (دوبارہ) وضو کیا اور نماز پڑھی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 197]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 258) (حسن)»
وضاحت: دودھ پی کر کلی بھی کی جا سکتی ہے جیسا کہ پچھلی حدیث ۱۹۶ میں بیان ہوا ہے لیکن اگر کلی نہ بھی کی جائے پھر بھی جائز ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن وحسنه الحافظ ابن حجر في فتح الباري: 1/ 313