الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْمَنَاسِكِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
20. باب كَيْفَ تُنْحَرُ الْبُدْنُ
20. باب: اونٹ کیسے نحر کئے جائیں؟
حدیث نمبر: 1767
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، وَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ" كَانُوا يَنْحَرُونَ الْبَدَنَةَ مَعْقُولَةَ الْيُسْرَى قَائِمَةً عَلَى مَا بَقِيَ مِنْ قَوَائِمِهَا".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (ابن جریج کہتے ہیں: نیز مجھے عبدالرحمٰن بن سابط نے (مرسلاً) خبر دی ہے) کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام اونٹ کا بایاں پاؤں باندھ کر اور باقی پیروں پر کھڑا کر کے اسے نحر کرتے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْمَنَاسِكِ/حدیث: 1767]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2868) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اونٹ کو سینہ پر مار کر ذبح کرتے ہیں اس لیے نحر کا لفظ استعمال ہوا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو الزبيرمدلس وابن جريج مدلس عنعنا
وحديث ابن سابط مرسل
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 70

   سنن أبي داودينحرون البدنة معقولة اليسرى قائمة على ما بقي من قوائمها

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1767 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1767  
1767. اردو حاشیہ:
➊ جانور کو ذبح کرنے کےلیے اگر اس کے حلق پر چھری چلائی جائے تواسے اصطلاحا ً ذبح کرنا کہتے ہیں اور اگر لبہ (حلق کے نیچے ہنسلی کے قریب نرم جگہ)پر چلائی جائےتو اسے نحر کرنا کہتے ہیں۔اونٹ کو نحر کرنا افضل ہے اور بکر ی کو ذبح کرنا۔گائے کے لیے دونوں لفظ استعمال ہوئے ہیں مگر اس کےمعنی بالعموم ذبح کرنا ہی کیے جاتے ہیں جیسے کہ پیچھے احادیث 1750 اور 1751 میں گزرا ہے۔
➋ اس میں اونٹ کےنحر کرنے کا طریقہ بیان ہوا ہے۔اونٹ کو اس کے مطابق ہی نحر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1767