اور امام ترمذی رحمہ اللہ نے سیدنا معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے الفاظ کی تقدیم و تاخیر کے ساتھ اسے یوں روایت کیا ہے: ”اس شخص نے اپنا ایمان مکمل کر لیا۔ “[مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ/حدیث: 31]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (2521 وقال: ھذا حديث منکر) [و صححه الحاکم علٰي شرط الشيخين (2/ 164) ووافقه الذهبي . الصواب أنه حسن، خلافًا لمن أعله .] »
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2521
´باب:۔۔۔` معاذ بن انس جہنی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ کی رضا کے لیے دیا اور اللہ کی رضا کے لیے روکا اور جس نے اللہ کی رضا کے لیے محبت کی، اور اللہ کی رضا کے لیے عداوت و دشمنی کی اور اللہ کی رضا کے لیے نکاح کیا تو یقیناً اس کا ایمان مکمل ہو گیا۔“[سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2521]
اردو حاشہ: نوٹ: (امام ترمذی نے اسے منکر کہا ہے، لیکن شواہد کی وجہ سے حسن ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحة رقم: 380)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2521