الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
3.15. منکرین تقدیر کا عبرت ناک انجام
حدیث نمبر: 108
‏‏‏‏وَعَنْ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْقَدَرِ وَلَا تفاتحوهم» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قدریوں کو اپنی مجلسوں میں بٹھاؤ نہ انہیں سلام کرنے میں پہل کرو (اور نہ ان سے فیصلے کراؤ اور نہ ہی ان سے مناظرہ کرو) اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ/حدیث: 108]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4710، 4720) [وصححه ابن حبان: الموارد 1825]
٭ حکيم بن شريک مجھول الحال و ثقه ابن حبان و حده و سکت الحاکم علٰٰي حديثه (1/ 85) و لم يصححه .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

   سنن أبي داودلا تجالسوا أهل القدر ولا تفاتحوهم
   سنن أبي داودلا تجالسوا أهل القدر ولا تفاتحوهم
   مشكوة المصابيحلا تجالسوا اهل القدر ولا تفاتحوهم

مشکوۃ المصابیح کی حدیث نمبر 108 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 108  
تخریج:
[سنن ابوداود 4710]

تحقیق الحدیث:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
◈ حکیم بن شریک الہذلی مجہول ہے۔ دیکھئے: [تقريب التهذيب 1475]
اسے صرف ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے۔
◈ سنن ابی داود کے علاوہ یہ روایت صحیح ابن حبان [الاحسان: 79] مسند أحمد [1؍30] المستدرک للحاکم [1؍85 ح287] التاریخ الکبیر للبخاری [3؍15] اور السنة لابن ابي عاصم [330] میں بھی اسی سند سے موجود ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 108