1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
208.  باب عيادة الأعراب
حدیث نمبر: 399
399/514 عن ابن عباس؛ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل على أعرابي يعوده. [ قال: وكان النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل على مريض يعوده/526] قال:" لا بأس عليك، طَهور إن شاء الله]. قال: قال الأعرابي: [ ذاك طهور؟! كلا]؛ بل هي حمى تفور [ أو تثور]، على شيخ كبير، كيما تزيره القبور!(1). قال [ النبي صلى الله عليه وسلم ]:" فنعم إذاً"(2).
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک اعرابی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے (کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ جب کسی بیمار کی بیمار پرسی کے لیے جاتے) تو یہ کہتے: «لا بأس عليك، طهور إن شاء الله» کوئی حرج کی بات نہیں ہے، ان شاء اللہ یہ گناہوں کو پاک کرنے والی ہے، (سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے) کہا: اس اعرابی نے کہا (کیا یہ پاک کرنے والی ہے؟ ہرگز نہیں!) بلکہ یہ بخار ایک بوڑھے آدمی پر جوش کھاتا ہے تاکہ اسے قبرستان کی زیارت کروا دے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا تو یونہی سہی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 399]
تخریج الحدیث: (صحيح)