1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
21. باب صلة الرحم
21. صلہ رحمی
حدیث نمبر: 36
36/50 (صحيح) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ؛ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" خَلَقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْخَلْقَ، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهُ قَامَتِ الرَّحِمُ، فَقَالَ: مَهْ! قَالَتْ: هَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِكَ مِنَ الْقَطِيعَةِ، قَالَ: أَلَا تَرْضَيْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَكِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَكِ؟ قَالَتْ: بَلَى يَا رَبِّ! قَالَ: فَذَلِكَ لَكِ" ثُمَّ قَالَ أَبُو هريرة: اقرأوا إِنْ شِئْتُمْ: {فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وتقطعوا أرحامكم} [محمد: 22].
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اﷲ عزوجل نے مخلوقات کو پیدا کیا جب فارغ ہو گیا تو رشتہ داری کھڑی ہو گئی۔ اللہ نے فرمایا: کیا بات ہے۔ عرض کیا: یہ تجھ سے قطع رحمی سے پناہ مانگنے والے کا مقام ہے۔ اللہ نے فرمایا: کیا تو اس سے راضی نہیں ہے، جو تجھے ملائے گا میں اسے ملاؤں گا۔ جو تجھے توڑے گا میں اسے توڑوں گا۔ رحم نے کہا: جی ہاں اے میرے رب! میں راضی ہوں۔ فرمایا: یہ تجھے حق دے دیا گیا۔ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ نے کہا: اگر چاہو تو یہ آیت پڑھو: «‏فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ» پھر یقیناً تم قریب ہو اگر تم حاکم بن جاؤ کہ زمین میں فساد کرو اور اپنے رشتوں کو بالکل ہی قطع کر دو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 36]
تخریج الحدیث: (صحيح)