253/333 (صحيح) عن أبي بكرة ؛ أن رجلاً ذُكر عند النبي صلى الله عليه وسلم فأثنى عليه رجلٌ خيراً. فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ويحك قطعت عنق صاحبك، (يقوله مراراً)، إن كان أحدكم مادحاً لا محالة، فليقل: أحسِبَ كذا وكذا- إن كان يرى أنه كذلك – وحسيبه الله، ولا يزكي على الله أحداً".
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر کیا گیا تو ایک آدمی نے اس کی اچھی تعریف کی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”افسوس تم نے تو اپنے ساتھی کی گردن ہی کاٹ دی۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بار بار کہتے تھے۔ ”اگر تم میں سے کسی نے ضرور ہی تعریف کرنی ہو تو اسے کہنا چاہیے: میرا گمان ہے کہ فلاں بندہ ایسا ہے، اگر اس کے خیال میں وہ ویسا ہی ہو اور اس کا حساب کرنے والا اللہ ہے اور اللہ کی بارگاہ میں کسی کی صفائی پیش نہ کرے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 253]