1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
137.  باب العياب
حدیث نمبر: 252
252/331(حسن الإسناد) عن عكرمة قال: لا أدري أيهما جعل لصاحبه طعاماً، ابن عباس أو ابن عمه؛ فبينا الجارية تعمل بين أيديهم، إذ قال أحدهم لها: يا زانية! فقال: مه! إن لم تحدّك في الدنيا تحدّك في الآخرة. قال: أفرأيت إن كان كذاك؟ قال:" إن الله لا يحب الفاحش المتفحش"(8). ابن عباس الذي قال: إن الله لا يحب الفاحش المتفحش.
عکرمہ کہتے ہیں: میں نہیں جانتا کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے یا ان کے چچا کے بیٹے ان دونوں میں سے کس نے اپنے ساتھی کا کھانا تیار کیا؟ صورتحال یہ تھی کہ لونڈی ان کے سامنے کام کر رہی تھی جبکہ ان میں سے ایک نے لونڈی سے کہا: اے بدکار! تو دوسرے نے کہا: رک جا۔ اگر یہ لونڈی تمہیں دنیا میں حد نہ لگا سکے گی تو آخرت میں حد لگائے گی۔ دوسرے نے کہا: آپ ذرا یہ بتائیں اگر حقیقت میں ایسا ہو تو۔ انہوں نے کہا: اللہ بیہودہ بات کرنے والے اور تکلف سے بات کرنے والے سے محبت نہیں کرتا۔ یہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما تھے جنہوں نے یہ جملہ بولا: «إن الله لا يحب الفاحش المتفحش» ۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 252]