1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
137.  باب العياب
حدیث نمبر: 251
251/330 (صحيح) عن أبي جبيرة بن الضحاك قال: فينا نزلت- في بني سلمة-? ولا تنابزوا بالألقاب? [الحجرات: 11] قال: قَدِمَ علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم وليس منا رجل إلا له اسمان، فجعل النبي صلى الله عليه وسلم يقول:"يا فلان!" فيقولون: يارسول الله! إنه يغضب منه(7).
ابوجبیر ہ بن ضحاک سے مروی ہے انہوں نے کہا: ہمارے بنو سلمہ کے بارے میں یہ آیات اتری ہے: «ولا تنابزوا بالألقاب» [الحجرات: ۱۱] اور آپس میں ایک دوسرے کو برے القاب نہ دیا کرو۔ انہوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم میں کوئی ایسا شخص نہ تھا جس کے دو نام نہ ہوں (ایک اصلی اور ایک بگڑا ہوا)۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانا شروع ہوئے: اے فلاں! تو لوگ کہتے: یا رسول اللہ! یہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔ (کیونکہ یہ اس کا بگڑا ہوا نام ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہی نام معلوم ہوتا) [صحيح الادب المفرد/حدیث: 251]