1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
128.  باب طيب النفس
حدیث نمبر: 232
232/303(صحيح الإسناد) عن أنس قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم أحسن الناس، وأجود الناس، وأشجع الناس، ولقد فزع أهل المدينة ذات ليلة، فانطلق الناس قبل الصوت، فاستقبلهم النبي صلى الله عليه وسلم قد سبق الناس إلى الصوت وهو يقول:"لن تراعوا. لن تراعوا"(2) وهو على فرس لأبي طلحة عُري، ما عليه سرج، وفي عنقه السيف، فقال:" لقد وجدته بحراً، أو إنه لبحر".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ حسین، سب سے بڑھ کر سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات مدینہ والے خوفزدہ ہو گئے تو لوگ (جدھر سے شور بلند ہوا اس) آواز کی طرف چلے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے سامنے سے آ رہے تھے وہ آواز کی طرف سبقت لے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے جاتے تھے: گھبراؤ نہیں، گھبراؤ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ابوطلحہ کے گھوڑے پر بغیر زین ہی کھلی پیٹھ پر سوار تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن میں تلوار لٹک رہی تھی۔ تو فرمایا: میں نے اس کو سمندر پایا، یا کہا کہ بیشک یہ سمندر کی طرح ہے (یعنی برق رفتار ہے)۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 232]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)