1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
11. باب بر الوالد المشرك
11. مشرک باپ سے بھلائی کرنا
حدیث نمبر: 19
19/25 (صحيح) عن أَسْمَاءُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ: أَتَتْنِي أُمِّي رَاغِبَةً، فِي عَهْدِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أصِلُها؟ قَالَ:"نَعَمْ". قَالَ: ابْنُ عُيَيْنَةَ: فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا: {لَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدين} [الممتحنة: 8].
سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں میرے پاس میری ماں اسلام کی طرف راغب ہو کر آئیں۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا میں ان کے ساتھ صلہ رحمی کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، ابن عیینہ کہتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل کر دی: «‏لاَ يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ» اﷲ تعالیٰ ان لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے سے منع نہیں کرتا جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں جنگ نہیں کی ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 19]
تخریج الحدیث: (صحيح)