1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
8. باب يبر والديه ما لم يكن معصية
8. والدین کے ساتھ حسن سلوک سے ہی پیش آئے جب تک کام نافرمانی کا نہ ہو
حدیث نمبر: 14
14/18 (حسن) عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: أَوْصَانِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتِسْعٍ:"لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ شَيْئًا وَإِنْ قُطِّعْتَ أَوْ حُرِّقْتَ، وَلَا تَتْرُكَنَّ الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ مُتَعَمِّدًا؛ وَمَنْ تَرَكَهَا مُتَعَمِّدًا بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ (2)، وَلَا تَشْرَبَنَّ الْخَمْرَ؛ فَإِنَّهَا مِفْتَاحُ كُلِّ شَرٍّ، وَأَطِعْ وَالِدَيْكَ، وَإِنْ أَمَرَاكَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ دنياك؛ فاخرج لهما، ولا تُنَازِعَنَّ وُلَاةَ الْأَمْرِ، وَإِنْ رَأَيْتَ أَنَّكَ أَنْتَ (1)، وَلَا تفرِر مِنَ الزَّحْفِ؛ وَإِنْ هَلَكْتَ وَفَرَّ أَصْحَابُكَ، وَأَنْفِقْ مِنْ طَولك عَلَى أَهْلِكَ، وَلَا تَرْفَعْ عَصَاكَ عَنْ أَهْلِكَ، وَأَخِفْهُمْ فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" (2).
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نو باتوں کی وصیت فرمائی ہے وہ یہ ہیں ؛ اگر تم کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے یا جلا دیا جائے پھر بھی اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا، فرض نماز کو کبھی جان بوجھ کر نہ چھوڑنا، جس نے اسے جان بوجھ کر چھوڑ دیا اس سے (اللہ اور اس کے رسول کا) ذمہ بری ہو گیا، کبھی شراب نہ پینا یہ ہر برائی کی کنجی ہے، اپنے والدین کی اطاعت کرنا، اگرچہ وہ تمہیں حکم دیں کہ اپنی دنیا سے نکل جاؤ (مطلب یہ کہ دنیا کا سارا سامان ان کے حوالے کر دو) تو ان کی خاطر نکل جاؤ، حکمرانوں سے جھگڑے نہ کرنا، اگر تمہارا خیال ہو کہ تم اس کے لائق ہو (یعنی تم ہی اکیلے حق پر ہو)، جنگ سے کبھی نہ بھاگنا اگرچہ تم ہلاک ہو جاؤ اور تمہارے ساتھی بھاگ جائیں اور اپنے مال سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرنا اور اپنے اہل و عیال سے اپنی لاٹھی کو اٹھا نہ رکھنا (مطلب یہ ہے کہ ادب کا کوڑا تربیت کے لیے قائم رکھنا) اور انہیں اللہ عزوجل کی ذات کے بارے میں ڈراتے رہنا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 14]
تخریج الحدیث: (حسن)