سیدنا سائب بن یزید رحمہ اللہ کے غلام عطا کہتے ہیں: میں نے سائب بن یزید کی داڑھی سفید دیکھی جب کہ ان کا سر سفید نہیں ہوا، تو میں نے انہیں کہا: اے میرے مولیٰ! کیا وجہ ہے کہ آپ کا سر سفید نہیں ہوا؟ انہوں نے کہا: کبھی بھی سفید نہیں ہو گا، اس لیے کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے اور میں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں کو سلام کہا، تو بچوں میں سے میں نے سلام کا جواب دیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا: ”تیرا کیا نام ہے؟“ میں نے کہا: سائب بن یزید بن اخت النمر، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ رکھا اور فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تجھ میں برکت کرے۔“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کی جگہ کبھی سفید نہیں ہوتی۔ [معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الْمَنَاقِبُ/حدیث: 884]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 6693، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4841، والطبراني فى «الصغير» برقم: 701 قال الهيثمي: رجال الكبير رجال الصحيح غير عطاء مولى السائب وهو ثقة ورجال الصغير والأوسط ثقات، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (9 / 409)»