سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنے رب سے تین دعائیں مانگیں، اللہ تعالیٰ نے مجھے دو چیزیں عطا فرما دیں اور ایک نہیں دی۔ میں نے سوال کیا کہ میری امّت پر کوئی غیر قوم بطورِ دشمن مسلط نہ کی جائے، اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ چیز عنایت فرما دی۔ دوسرا سوال میں نے یہ کیا کہ وہ انہیں قحط سالی سے ہلاک نہ فرمائے، اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ بھی عطا فرما دی۔ تیسری دعا یہ تھی کہ انہیں آپس میں اختلاف سے بچائے، مگر یہ دعا اللہ تعالیٰ نے قبول نہ فرمائی۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الْفِتَنِ/حدیث: 763]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وله شواهد، أخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1228، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1187، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 489، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12681، 12784، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1 قال الهيثمي: فيه جنادة بن مروان وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (7 / 222) [وله شواهد من حديث خباب بن الأرت التميمي، وأما حديث خباب بن الأرت التميمي، أخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2175، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1639، قال الشيخ الألباني: صحيح، وأحمد فى «مسنده» برقم: 21438، 21440، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7236»
سألت ربي عز وجل ثلاث خصال ، فأعطاني اثنتين ، ومنعني واحدة ، سألته أن لا يسلط على أمتي عدوا من غيرهم ، فأعطانيها . وسألته أن لا يقتل أمتي بالسنة ، فأعطانيها . وسألته أن لا يلبسهم شيعا ، فأبى على