۔ ابن جریج نے عطا سے خبر دی، کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: (نماز پڑھنے والا) پوری نماز میں (ہر رکعت میں) قراءت کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو (قراءت) ہمیں (بلند آواز سے) سنائی، ہم نے بھی تمہیں سنائی اور جو آ پ نے ہم سے (آواز آہستہ کر کے) مخفی رکھی ہم نے اسے تم سے مخفی رکھا۔ ایک آدمی نے ان سے کہا: اگر میں ام القرآن سے زیادہ نہ پڑھوں؟ تو انہوں نے کہا: اگر اس سے زیادہ پڑھو تو بہتر ہے اور اگر اس (فاتحہ) پر رک جاؤ تو وہ تمہیں کفایت کرے گی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہر نماز میں قراءت ہے تو جو قراءت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سنائی، ہم تمہیں سناتے ہیں اور جو ہم سے پوشیدہ رکھی، ہم اسے تم سے چھپاتے ہیں، ایک آدمی نے سوال کیا اگر میں اُمُّ الْکِتَاب سے زائد نہ پڑھوں تو انہوں نے جواب دیا (یعنی آہستہ پڑھتے ہیں) اور جس نے اُمُّ الْکِتَاب پڑھ لی تو وہ اس کے لیے کافی ہے، اور جس نے اس سے زائد پڑھا تو وہ بہتر ہے۔