الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
25. باب الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ:
25. باب: اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنے کاحکم۔
حدیث نمبر: 802
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، " أَنَّ رَجُلًا، سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ، وَإِنْ شِئْتَ فَلَا تَوَضَّأْ، قَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ، قَالَ: أُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الإِبِلِ؟ قَالَ: لَا "،
ابو کامل فضیل بن حسین جحدری نے کہا: ہمیں ابو عوانہ نے عثمان بن عبد اللہ بن موہب سے حدیث سنائی، انہوں نے جعفر بن ابی ثور سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپ نے فرمایا: چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔ اس نے کہا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپ نے فرمایا: ہاں، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔ اس نے کہا: کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ اس نے کہا: اونٹوں کے بٹھانے ک جگہ میں نماز پڑھ لوں؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیری مرضی ہے، چاہو تو کرلو اور چاہو تو وضو نہ کرو۔ اس نے پوچھا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اونٹ کے گوشت کے کھانے کے بعد وضو کر، اس نے پوچھا، کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ اس نے پوچھا: اونٹوں کے بٹھانے کی جگہ پڑھ لوں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 360
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمأأتوضأ من لحوم الغنم قال إن شئت فتوضأ وإن شئت فلا توضأ أتوضأ من لحوم الإبل قال نعم فتوضأ من لحوم الإبل أصلي في مرابض الغنم قال نعم أصلي في مبارك الإبل قال لا
   سنن ابن ماجهنتوضأ من لحوم الإبل لا نتوضأ من لحوم الغنم
   صحيح ابن خزيمةأتوضأ من لحوم الإبل قال نعم
   صحيح ابن خزيمةأصلي في مبارك الإبل قال لا
   بلوغ المرام ان رجلا سال النبي اتوضا من لحوم الغنم؟ قال: ‏‏‏‏إن شئت قال: اتوضا من لحوم الإبل؟ قال: «‏‏‏‏نعم»