الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
59. باب فَضْلِ فَارِسَ:
59. باب: فارس والوں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6498
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ ، عَنْ ثَوْرٍ ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْجُمُعَةِ، فَلَمَّا قَرَأَ: وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ سورة الجمعة آية 3، قَالَ رَجُلٌ: مَنْ هَؤُلَاءِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَلَمْ يُرَاجِعْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى سَأَلَهُ مَرَّةً، أَوْ مَرَّتَيْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، قَالَ: وَفِينَا سَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ، قَالَ فَوَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى سَلْمَانَ، ثُمَّ قَالَ: " لَوْ كَانَ الْإِيمَانُ عِنْدَ الثُّرَيَّا لَنَالَهُ رِجَالٌ مِنْ هَؤُلَاءِ ".
ابو غیث نے حضرت ابو ہریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جمعہ نازل ہوئی اور آپ نے یہ پڑھا: ﴿ وَآخَرِینَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوا﴾"ان میں اور بھی لوگ ہیں جو اب تک آکر ان سے نہیں ملے ہیں۔" (الجمعۃ 62: 3) تو ایک نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون لوگ ہیں؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہ دیا، حتیٰ کہ اس نے آپ سے ایک یا دو یا تین بار سوال کیا، کہا: اس وقت ہم میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ پر ہاتھ رکھا، پھر فرمایا؛" اگر ایمان ثریا کے قریب بھی ہوتا تو ان میں سے کچھ لوگ اس کو حاصل کرلیتے۔"
حضرت ابو ہریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں:ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ پرسورۃ جمعہ نازل ہوئی تو جب آپ نے یہ آیت پڑھی:﴿ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا﴾"ان میں اور بھی لوگ ہیں جو اب تک آکر ان سے نہیں ملے ہیں۔"(الجمعۃ:3)تو ایک نے عرض کی:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون لوگ ہیں؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہ دیا،حتیٰ کہ اس نے آپ سے ایک یا دو یا تین بار سوال کیا،کہا:اس وقت ہم میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر ہاتھ رکھا،پھر فرمایا؛" اگر ایمان ثریا کے قریب بھی ہوتا تو ان میں سے کچھ لوگ اس کو حاصل کرلیتے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2546
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريلو كان الإيمان عند الثريا لناله رجال من هؤلاء
   صحيح مسلملو كان الإيمان عند الثريا لناله رجال من هؤلاء
   صحيح مسلملو كان الدين عند الثريا لذهب به رجل من فارس حتى يتناوله
   جامع الترمذيلو كان الإيمان بالثريا لتناوله رجال من هؤلاء
   جامع الترمذيوإن تتولوا يستبدل قوما غيركم ثم لا يكونوا أمثالكم
   جامع الترمذيلو كان الإيمان بالثريا لتناوله رجال من هؤلاء
   جامع الترمذيلو كان الإيمان منوطا بالثريا لتناوله رجال من فارس

   صحيح البخاريلو كان الإيمان عند الثريا لناله رجال من هؤلاء
   صحيح مسلملو كان الإيمان عند الثريا لناله رجال من هؤلاء
   صحيح مسلملو كان الدين عند الثريا لذهب به رجل من فارس حتى يتناوله
   جامع الترمذيلو كان الإيمان بالثريا لتناوله رجال من هؤلاء
   جامع الترمذيوإن تتولوا يستبدل قوما غيركم ثم لا يكونوا أمثالكم
   جامع الترمذيلو كان الإيمان بالثريا لتناوله رجال من هؤلاء
   جامع الترمذيلو كان الإيمان منوطا بالثريا لتناوله رجال من فارس