ابو بکر بن ابی شیبہ اور کریب نے۔۔۔اور الفاظ ابو بکر کے ہیں۔۔۔حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں وکیع نے سفیان سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبد الملک بن عمیر سے، انھوں نے عبد الرحمٰن بن ابی بکرہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم لوگ کیا سمجھتے ہو اگر جہینہ، اسلم اور غفار بنو تمیم، بنو عبد اللہ بن غطفان اور عامر بن صعصہ سے بہتر ہوں۔"اور (پوچھتے ہو ئے) آپ نے آواز بلند کی تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پھر وہ (لوگوں کے نزدیک اپنی عزت بڑھانے میں) ناکام ہوں گے اورکم مرتبہ ہو جائیں گے۔آپ نے فرما یا: "بے شک وہ ان سے بہتر ہیں۔"ابو کریب کی روایت میں ہے: "تم کیا سمجھتے ہو اگر جہینہ اور مزینہ اور اسلم اور غفار " (مزینہ کے نام کا اضافہ ہے جس طرح متعدد دوسری روایات میں بھی مزینہ کا نا م شامل ہے)
عبد الرحمٰن بن ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا:"تم لوگ کیا سمجھتے ہو اگر جہینہ،اسلم اور غفار بنو تمیم،بنو عبد اللہ بن غطفان اور عامر بن صعصہ سے بہتر ہوں۔"اور (پوچھتے ہو ئے) آپ نے آواز بلند کی تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پھر وہ (لوگوں کے نزدیک اپنی عزت بڑھانے میں) ناکام ہوں گے اورکم مرتبہ ہو جائیں گے۔آپ نے فر یا:"بے شک وہ ان سے بہتر ہیں۔"ابو کریب کی روایت میں ہے:"تم کیا سمجھتے ہو اگر جہینہ اور مزینہ اور اسلم اور غفار قبائل۔"