الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
7. باب إِبَاحَةُ الْخُرُوجِ لِلنِّسَاءِ لِقَضَاءِ حَاجَةِ الإِنْسَانِ:
7. باب: عورتوں کو ضروری حاجت کے لیے باہر نکلنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 5671
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أَزْوَاجّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى الْمَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَح، وَكَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَاءً، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَنَادَاهَا عُمَرُ أَلَا قَدْ عَرَفْنَاكِ يَا سَوْدَةُ حِرْصًا عَلَى أَنْ يُنْزَلَ الْحِجَابُ، قَالَتْ عَائِشَةُ: " فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْحِجَابَ ".
عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عروہ بن زبیر سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج جب رات کو قضائے حاجت کے لئے باہر نکلتیں تو"المناصع" کی طرف جاتی تھیں، وہ دور ایک کھلی، بڑی جگہ ہے۔اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ عرض کرتے رہتے تھے کہ آپ اپنی ازواج کو پردہ کرائیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کسی حکمت کی بنا پر) ایسا نہیں کرتے تھے، پھر ایک رات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا عشاء کے وقت (قضائے حاجت کے لئے) باہرنکلیں، وہ دراز قدخاتون تھیں، تو عمر رضی اللہ عنہ نے اس حرص میں کہ حجاب نازل ہوجائے، پکار کر ان سے کہا: سودہ! ہم نے آپ کو پہچان لیا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اس پر اللہ تعالیٰ نے حجاب نازل فرمادیا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں، جب قضائے حاجت کے لیے نکلنا چاہتیں، وہ رات کو مناصع کی طرف نکلتیں، جو ایک وسیع میدان تھا اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرتے تھے، اپنی عورتوں کو پردہ کرائیے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (حکم خداوندی کے بغیر) یہ کام نہیں کرتے تھے، راتوں میں سے کسی رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سودہ رضی اللہ تعالی عنہا شام کے بعد نکلی اور وہ ایک بلند و بالا عورت تھی، حضرت عمر ؓ نے اسے آواز دی، سن لو! ہم نے آپ کو پہچان لیا ہے، اے سودہ! ان کی خواہش تھی، پردہ کا حکم نازل ہو، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے پردے کا حکم نازل فرما دیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی خواہش تھی کہ ازواج مطہرات کسی صورت میں گھر سے نہ نکلیں وہ پردہ کے ساتھ نکلنے پر بھی مطمئن نہ تھے اس لیے پردہ کے ساتھ نکلنے پر بھی اعتراض کیا، تاکہ پردہ کے ساتھ نکلنے پر بھی پابندی عائد ہو جائے اس لیے پردہ کے بارے میں آیت دوبارہ اتری جس میں ضرورت کے تحت پردہ کے ساتھ نکلنے کی اجازت برقرار ہے جس کی تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2170
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريخرجنا مع رسول الله في بعض أسفاره حتى إذا كنا بالبيداء أو بذات الجيش انقطع عقد لي فأقام رسول الله على التماسه وأقام الناس معه وليسوا على ماء فأتى الناس إلى أبي بكر الصديق فقالوا ألا ترى ما صنعت عائشة أقامت برسول الل
   صحيح البخاريخرجنا مع رسول الله في بعض أسفاره حتى إذا كنا بالبيداء أو بذات الجيش انقطع عقد لي فأقام رسول الله على التماسه وأقام الناس معه وليسوا على ماء وليس معهم ماء فأتى الناس أبا بكر فقالوا ألا ترى ما صنعت عائشة أقامت برسول ال
   صحيح البخاريقام رسول الله حتى أصبح على غير ماء فأنزل الله آية التيمم فتيمموا
   صحيح البخارياستيقظ وحضرت الصبح فالتمس الماء فلم يوجد فنزلت يأيها الذين آمنوا إذا قمتم إلى الصلاة
   صحيح البخاريأدركتهم الصلاة فصلوا بغير وضوء فلما أتوا النبي شكوا ذلك إليه فنزلت آية التيمم
   صحيح البخارياستعارت من أسماء قلادة فهلكت فأرسل رسول الله ناسا من أصحابه في طلبها فأدركتهم الصلاة فصلوا بغير وضوء فلما أتوا النبي شكوا ذلك إليه فنزلت آية التيمم فقال أسيد بن حضير جزاك الله خيرا فوالله ما نزل بك أمر قط إلا جعل الله
   صحيح البخاريحضرت الصلاة وليسوا على وضوء ولم يجدوا ماء فصلوا وهم على غير وضوء فذكروا ذلك للنبي فأنزل الله آية التيمم
   صحيح البخاريهلكت قلادة لأسماء فبعث النبي في طلبها رجالا فحضرت الصلاة وليسوا على وضوء ولم يجدوا ماء فصلوا وهم على غير وضوء فأنزل الله
   صحيح البخاريحبست رسول الله والناس وليسوا على ماء فعاتبني وجعل يطعن بيده في خاصرتي ولا يمنعني من التحرك إلا مكان رسول الله فأنزل الله آية التيمم
   صحيح البخاريأدركتهم الصلاة وليس معهم ماء فصلوا فشكوا ذلك إلى رسول الله فأنزل الله آية التيمم
   صحيح مسلمأدركتهم الصلاة فصلوا بغير وضوء فلما أتوا النبي شكوا ذلك إليه فنزلت آية التيمم
   صحيح مسلمأصبح على غير ماء فأنزل الله آية التيمم فتيمموا
   صحيح مسلمأنزل الله الحجاب
   سنن أبي داودحضرت الصلاة فصلوا بغير وضوء فأتوا النبي فذكروا ذلك له فأنزلت آية التيمم
   سنن النسائى الصغرىأصبح على غير ماء فأنزل الله آية التيمم
   سنن النسائى الصغرىبعث رسول الله أسيد بن حضير وناسا يطلبون قلادة كانت لعائشة نسيتها في منزل نزلته فحضرت الصلاة وليسوا على وضوء ولم يجدوا ماء فصلوا بغير وضوء فذكروا ذلك لرسول الله فأنزل الله آية التيمم
   سنن ابن ماجهصلوا بغير وضوء فلما أتوا النبي شكوا ذلك إليه فنزلت آية التيمم
   موطأ مالك رواية يحيى الليثيأصبح على غير ماء فأنزل الله آية التيمم فتيمموا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسمخرجنا مع رسول الله فى بعض اسفاره، حتى إذا كنا بالبيداء او بذات الجيش
   مسندالحميدي