عمرو نے سعد بن ابی بردہ سے سنا انھوں نے اپنے والد (ابو بردہ عامر بن ابی موسیٰ) کے واسطے سے اپنے دادا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا اور فرما یا: " تم دونوں لوگوں کو (اچھے اعمال کے انعام کی) خوش خبری سنانا اور (معاملا ت کو) آسان بنا نا (دین) سیکھانا اور متنفر نہ کرنا "میرا خیال ہے کہ انھوں نے یہ بھی روایت کیا آپ نے فرما یا: " دونوں ایک دوسرے سے موافقت سے رہنا۔" جب (اجازت لے کر) ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ پیچھے کی طرف مڑے تو کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ان کا شہد سے بنا یا ہو ایک مشروب ہے جسے پکا یا جا تا ہے یہاں تک کہ وہ گا ڑھا ہو جا تا ہے اور (ایک مشروب) مزرہے جسے جوسے تیار کیا جا تا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر وہ چیز جو نماز سے مد ہوش کردے وہ حرام ہے۔"
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اور معاذ کو یمن کی طرف بھیجا اور دونوں کو فرمایا: ”بشارت دینا، آسانی اور سہولت پیدا کرنا اور سکھانا اور نفرت نہ دلانا۔“ میرا خیال ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ”باہمی اتفاق رکھنا“ تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پشت پھیری، ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ واپس آئے اور کہنے لگے، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ ایک شراب شہد سے بناتے ہیں، اسے پکایا جاتا ہے، حتیٰ کہ پکانے میں گرہ بندھ جاتی ہے اور مزر ہے جسے جو سے بنایا جاتا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو نماز سے نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے۔“