الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ
رضاعت کے احکام و مسائل
17. باب الْوَصِيَّةِ بِالنِّسَاءِ:
17. باب: عورتوں کے ساتھ خوش خلقی کرنے کاحکم۔
حدیث نمبر: 3643
حدثنا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ، قَالَا: حدثنا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ لَنْ تَسْتَقِيمَ لَكَ عَلَى طَرِيقَةٍ، فَإِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا وَبِهَا عِوَجٌ، وَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهَا كَسَرْتَهَا، وَكَسْرُهَا طَلَاقُهَا ".
اعرج نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے، وہ تمہارے لیے کسی ایک طریقے پر ہرگز سیدھی نہیں رہ سکتی، اگر تم اس سے فائدہ اٹھانا چاہو تو (اسی طرح) فائدہ اٹھا لو گے کہ اس میں کجی رہے گی اور اگر تم اسے سیدھا کرنے چلو گے تو اسے توڑ ڈالو گے، اور اسے توڑنا اس کی طلاق ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت کی سرشت میں کجی ہے وہ ایک رویہ پر قائم نہیں رہ سکتی۔ اگر اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہو تو کجی کو برداشت کر کے فائدہ اٹھا لو اور اگر اس کو سیدھا کرنے لگو گے تو اس کو توڑ دو گے اور اس کا توڑنا طلاق ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1468
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريالمرأة كالضلع إن أقمتها كسرتها وإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج
   صحيح مسلمالمرأة كالضلع إذا ذهبت تقيمها كسرتها وإن تركتها استمتعت بها وفيها عوج
   صحيح مسلمالمرأة خلقت من ضلع لن تستقيم لك على طريقة فإن استمتعت بها استمتعت بها وبها عوج وإن ذهبت تقيمها كسرتها وكسرها طلاقها
   جامع الترمذيالمرأة كالضلع إن ذهبت تقيمها كسرتها وإن تركتها استمتعت بها على عوج
   مسندالحميديأن المرأة خلقت من ضلع لن تستقيم لك على طريقة، فإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج، وإن ذهبت تقيمها كسرتها، وكسرها طلاقها