الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
21. باب تَحْرِيمِ إِفْشَاءِ سِرِّ الْمَرْأَةِ:
21. باب: عورت کا بھید کھولنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 3543
وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حدثنا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ حَمْزَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْأَمَانَةِ، عَنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الرَّجُلَ يُفْضِي إِلَى امْرَأَتِهِ وَتُفْضِي إِلَيْهِ، ثُمَّ يَنْشُرُ سِرَّهَا "، وَقَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: إِنَّ أَعْظَمَ.
محمد بن عبیداللہ بن نمیر اور ابوکریب نے کہا: ہمیں ابواسامہ نے عمر بن حمزہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبدالرحمٰن بن سعد سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بلاشبہ قیامت کے دن اللہ کے ہاں امانت کے حوالے سے سب سے بڑے (سنگین) معاملات میں سے اس آدمی (کا معاملہ) ہو گا جو خلوت میں بیوی کے پاس جائے اور وہ اس کے پاس آئے، پھر وہ اس (بیوی) کا راز افشا کر دے۔" ابن نمیر نے کہا: سب سے بڑا (سنگین) معاملہ۔" (یہ بڑی خیانت ہے
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے ہاں قیامت کے دن وہ انسان سب سے بڑا امانت میں خیانت کرنے والا ہو گا جو اپنی بیوی کے پاس جاتا ہے اور وہ اپنے آپ کو اس کے حوالہ کر دیتی ہے۔ پھر وہ اس کے راز کو ظاہر کر دیتا ہے۔ ابن نمیر کی روایت میں، اَعظَمَ
ترقیم فوادعبدالباقی: 1437
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلممن أشر الناس عند الله منزلة يوم القيامة الرجل يفضي إلى امرأته وتفضي إليه ثم ينشر سرها
   صحيح مسلممن أعظم الأمانة عند الله يوم القيامة الرجل يفضي إلى امرأته وتفضي إليه ثم ينشر سرها
   سنن أبي داودأعظم الأمانة عند الله يوم القيامة الرجل يفضي إلى امرأته وتفضي إليه ثم ينشر سرها

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3543 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3543  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
میاں بیوی ایک دوسرے سے ہم بستری لوگوں سے چھپ کر کرتے ہیں،
جو اس بات کی علامت ہے کہ یہ ایک پوشیدہ کام ہے،
جس کا اظہار درست نہیں ہے۔
اس لیے اگر میاں بیوی اس حرکت و عمل کا نقشہ دوسروں کے سامنے کھینچتے ہیں تو یہ امانت میں خیانت اور مخفی راز کا افشاء کرنا ہے جو انتہائی قبیح حرکت اور قابل مواخذہ عمل ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3543   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4870  
´راز کی باتوں کو افشاء کرنے کی ممانعت۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بڑی امانت یہ ہے کہ مرد اپنی بیوی سے خلوت میں ملے اور وہ (بیوی) اس سے ملے پھر وہ (مرد) اس کا راز فاش کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4870]
فوائد ومسائل:
اللہ عزوجل نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس بنایا ہے تو ان کا آپس کے رازوں کو دوسروں کے سامنے افشاہ کر دینا بہت قبیح عمل ہے۔
سوائے اس کے کہ کسی شرعی ضرورت کے تحت قاضی وغیرہ کے سامنے کوئی بات کہنی پڑے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4870