الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
15. باب زَوَاجِ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ وَنُزُولِ الْحِجَابِ وَإِثْبَاتِ وَلِيمَةِ الْعُرْسِ:
15. باب: نکاح زینب رضی اللہ عنہا اور نزول حجاب اور ولیمہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3508
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حدثنا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ، أَهْدَتْ لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ حَيْسًا فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ، فقَالَ أَنَسٌ: فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اذْهَبْ فَادْعُ لِي مَنْ لَقِيتَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ "، فَدَعَوْتُ لَهُ مَنْ لَقِيتُ، فَجَعَلُوا يَدْخُلُونَ عَلَيْهِ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ، وَوَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى الطَّعَامِ فَدَعَا فِيهِ، وَقَالَ فِيهِ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ، وَلَمْ أَدَعْ أَحَدًا لَقِيتُهُ إِلَّا دَعَوْتُهُ، فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا وَخَرَجُوا، وَبَقِيَ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ فَأَطَالُوا عَلَيْهِ الْحَدِيثَ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحْيِي مِنْهُمْ أَنْ يَقُولَ لَهُمْ شَيْئًا، فَخَرَجَ وَتَرَكَهُمْ فِي الْبَيْتِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلا أَنْ يُؤْذَنَ لَكُمْ إِلَى طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ سورة الأحزاب آية 53، قَالَ قَتَادَةُ: غَيْرَ مُتَحَيِّنِينَ طَعَامًا، وَلَكِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا حَتَّى بَلَغَ ذَلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ سورة الأحزاب آية 53.
معمر نے ہمیں ابوعثمان (جعد) سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو ام سلیم رضی اللہ عنہا نے ایک بڑے برتن میں حیس بھی آپ کی خدمت میں بطور ہدیہ پیش کیا۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جاؤ اور مسلمانوں میں سے جو بھی تمہیں ملے اسے میرے پاس بلا لاؤ" تو میں جس سے ملا اسے آپ کی طرف دعوت دی، لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے، کھانا کھاتے اور نکل جاتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے پر اپنا ہاتھ رکھا اور اس میں (برکت کی) دعا کی، اس کے بارے میں جو اللہ نے چاہا کہ آپ کہیں، آپ نے کہا۔ اور میں جس کو بھی ملا، ان میں سے کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑا مگر اسے دعوت دی، لوگوں نے کھایا، حتی کہ سیر ہو گئے اور نکل گئے، ان میں سے ایک گروہ (وہیں) رہ گیا، انہوں نے آپ کی موجودگی میں طویل گفتگو کی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم حیا محسوس کرنے لگے کہ ان سے کچھ کہیں، چنانچہ آپ نکلے اور انہیں گھر میں ہی چھوڑ دیا، تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیات) نازل فرمائیں: "اے ایمان والو! تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو، الا یہ کہ تمہیں کھانے کے لیے (اندر آنے کی) اجازت دی جائے، کھانا پکنے کا انتظار کرتے ہوئے نہیں۔"۔۔ قتادہ نے کہا: کھانے کے وقت کا انتظار کرتے ہوئے نہیں۔۔ "لیکن جب تمہیں بلایا جائے تب تم اندر جاؤ۔" حتی کہ آپ نے یہاں تک تلاوت کی: "یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے لیے اور یادہ پاکیزگی (کا طریقہ) ہے
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی تو حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے انہیں پتھر کے برتن میں مالیدہ پیش کیا۔ حضرت انس بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اور میرے پاس جو مسلمان بھی تمہیں ملے، لے آؤ۔ مجھے جو بھی ملا میں نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے کہا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے جاتے اور کھا کر نکل جاتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک کھانے پر رکھا۔ اس میں برکت کی دعا فرمائی اور اللہ تعالیٰ کو جو کلمات منظور تھے وہ اس کی خاطر پڑھے۔ میں نے کسی بھی ملنے والے کو دعوت دینا نہیں چھوڑا (ہر ملنے والے کو دعوی دی) لوگوں نے سیر ہو کر کھایا اور نکل گئے اور ان میں چند لوگ رہ گئے اور انہوں نے طویل گفتگو کی۔ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کریم النفس کی بنا پر) انہیں کچھ کہنے سے شرم محسوس کرنے لگے اور انہیں گھر میں چھوڑ کر باہر نکل آئے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (اے ایمان والو! جب تک تمہیں اجازت نہ دی جائے تم نبی کے گھروں میں نہ جایا کرو کھانے کے لیے ایسے وقت میں کہ اس کے پکنے کا انتظار کرتے رہو بلکہ جب بلایا جائے جاؤ اور جب کھا چکو نکل کھڑے ہو۔ وہیں باتوں میں مشغول نہ ہو جایا کرو، نبی کو تمہاری اس حرکت سے تکلیف ہوتی ہے، مگر وہ شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے اور اللہ تعالیٰ حق کے اظہار سے نہیں شرماتا اور جب تم ان سے (نبی کی بیویوں سے) کوئی چیز مانگو تو پردے کی اوٹ سے مانگو۔ یہی طریقہ تمہارے دلوں کے لیے بھی زیادہ پاکیزہ اور ان کے دلوں کے لیے بھی۔)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1428
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريلما تزوج النبي زينب دخل القوم فطعموا ثم جلسوا يتحدثون فأخذ كأنه يتهيأ للقيام فلم يقوموا فلما رأى ذلك قام فلما قام قام من قام من القوم وقعد بقية القوم وإن النبي جاء ليدخل فإذا القوم جلوس ثم إنهم قاموا فانطلقوا فأخبرت النبي فجاء حتى دخل فذهبت أدخل فألقى الح
   صحيح البخاريأصبح النبي بها عروسا فدعا القوم فأصابوا من الطعام ثم خرجوا وبقي رهط منهم عند النبي فأطالوا المكث فقام النبي فخرج وخرجت معه لكي يخرجوا فمشى النبي ومشيت حتى جاء عتبة حجرة عائشة ثم ظ
   صحيح البخاريأولم النبي بزينب فأوسع المسلمين خيرا فخرج كما يصنع إذا تزوج فأتى حجر أمهات المؤمنين يدعو ويدعون ثم انصرف فرأى رجلين فرجع لا أدري آخبرته أو أخبر بخروجهما
   صحيح البخاريأصبح رسول الله عروسا بزينب بنت جحش وكان تزوجها بالمدينة فدعا الناس للطعام بعد ارتفاع النهار فجلس رسول الله وجلس معه رجال بعد ما قام القوم حتى قام رسول الله فمشى ومشيت معه حتى بلغ باب حجرة عائشة ثم ظن أنهم خرجوا فرجعت
   صحيح البخاريلما تزوج رسول الله زينب بنت جحش دعا الناس طعموا ثم جلسوا يتحدثون قال فأخذ كأنه يتهيأ للقيام فلم يقوموا فلما رأى ذلك قام فلما قام قام من قام معه من الناس وبقي ثلاثة وإن النبي جاء ليدخل فإذا القوم جلوس ثم إنهم قاموا فانطلقوا قال فجئت فأخبرت النبي أنهم قد ان
   صحيح البخاريجعل النبي يخرج ثم يرجع وهم قعود يتحدثون فأنزل الله يأيها الذين آمنوا لا تدخلوا بيوت النبي إلا أن يؤذن لكم إلى طعام غير ناظرين إناه إلى قوله من وراء حجاب
   صحيح البخاريرجع حتى دخل البيت وأرخى الستر بيني وبينه وأنزلت آية الحجاب
   صحيح البخاريجاء النبي ليدخل فإذا القوم جلوس ثم إنهم قاموا فانطلقت فجئت فأخبرت النبي أنهم قد انطلقوا فجاء حتى دخل فذهبت أدخل فألقى الحجاب بيني وبينه فأنزل الله يأيها الذين آمنوا لا تدخلوا بيوت النبي
   صحيح البخاريأصبح النبي بها عروسا فدعا القوم فأصابوا من الطعام ثم خرجوا وبقي منهم رهط عند رسول الله فأطالوا المكث فقام رسول الله فخرج وخرجت معه كي يخرجوا فمشى رسول الله ومشيت معه حتى جاء عتبة
   صحيح مسلمأولم على امرأة على شيء من نسائه ما أولم على زينب فإنه ذبح شاة
   صحيح مسلمأصبح رسول الله عروسا بزينب بنت جحش قال وكان تزوجها بالمدينة فدعا الناس للطعام بعد ارتفاع النهار فجلس رسول الله وجلس معه رجال بعد ما قام القوم حتى قام رسول الله فمشى فمشيت معه حتى بلغ باب حجرة عائشة ثم ظن أنهم قد خرجوا فرجع ورجعت معه فإذ
   صحيح مسلملما تزوج النبي زينب بنت جحش دعا القوم فطعموا ثم جلسوا يتحدثون قال فأخذ كأنه يتهيأ للقيام فلم يقوموا فلما رأى ذلك قام فلما قام قام من قام من القوم زاد عاصم وابن عبد الأعلى في حديثهما قال فقعد ثلاثة وإن النبي جاء ليدخل فإذا القوم جلوس ثم إنهم قاموا فانطلقوا
   صحيح مسلمما أولم رسول الله على امرأة من نسائه أكثر أو أفضل مما أولم على زينب
   صحيح مسلماذهب فادع لي من لقيت من المسلمين فدعوت له من لقيت فجعلوا يدخلون عليه فيأكلون ويخرجون ووضع النبي يده على الطعام فدعا فيه وقال فيه ما شاء الله أن يقول ولم أدع أحدا لقيته إلا دعوته فأكلوا حتى شبعوا وخرجوا وبقي طائفة منهم فأطالوا عليه الحديث فجعل النبي يستحيي
   جامع الترمذييأيها الذين آمنوا لا تدخلوا بيوت النبي إلا أن يؤذن لكم إلى طعام غير ناظرين إناه ولكن إذا دعيتم فادخلوا فإذا طعمتم فانتشروا ولا مستأنسين لحديث إن ذلكم كان يؤذي النبي
   جامع الترمذيأتى باب امرأة عرس بها فإذا عندها قوم فانطلق فقضى حاجته فاحتبس ثم رجع وعندها قوم فانطلق فقضى حاجته فرجع وقد خرجوا قال فدخل وأرخى بيني وبينه سترا قال فذكرته لأبي طلحة قال فقال لئن كان كما تقول لينزلن في هذا شيء فنزلت آية الحجاب
   جامع الترمذيبنى رسول الله بامرأة من نسائه فأرسلني فدعوت قوما إلى الطعام لما أكلوا وخرجوا قام رسول الله منطلقا قبل بيت عائشة فرأى رجلين جالسين فانصرف راجعا فقام الرجلان فخرجا فأنزل الله يأيها الذين آمنوا لا تدخلوا بيوت ا
   سنن ابن ماجهما رأيت رسول الله أولم على شيء من نسائه ما أولم على زينب فإنه ذبح شاة