الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
33. بَابُ جَوَازِ تَقْصِيرِ الْمُعْتَمِرِ مِنْ شَعْرِهِ وَأَنَّهُ لَا يَجِبُ حَلْقُهُ ، وَأَنَّهُ يُسْتَحَبُّ كَوْنُ حَلْقِهِ أَوْ تَقْصِيرِهِ عِنْدَ الْمَرْوَةِ
33. باب: عمرہ کرنے والے کے لئے اپنے بالوں کے کٹوانے کا جواز، اور سر کا منڈانا واجب نہیں ہے، اور سر کے منڈوانے اور کٹوانے کے استحباب کا بیان۔
حدیث نمبر: 3022
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَهُ، قَالَ: " قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ، وَهُوَ عَلَى الْمَرْوَةِ أَوْ رَأَيْتُهُ يُقَصَّرُ عَنْهُ بِمِشْقَصٍ وَهُوَ عَلَى الْمَرْوَةِ ".
حسن بن مسلم نے طاوس سے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت معاویہ ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے انھیں خبر دی کہا: میں نے قینچی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تر اشے جبکہ آپ مروہ پر (سعی سے فارغ ہو ئے) تھے۔یا کہا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کے بال قینچی سے ترا شے جا رہے تھے، اور آپ مروہ پرتھے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ معاویہ بن سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مروہ پر، تیر کے پیکان سے کاٹے تھے، یا میں نے آپ صلی الله عليہ وسلم کو دیکھا، مروہ پر آپ صلی الله عليہ وسلم کے بال تیر کے پیکان سے کاٹے جا رہے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1246
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىقصر عن النبي بمشقص في عمرة على المروة
   سنن النسائى الصغرىقصرت عن رسول الله على المروة بمشقص أعرابي
   صحيح البخاريقصرت عن رسول الله بمشقص
   صحيح مسلمقصرت عن رسول الله بمشقص وهو على المروة
   صحيح مسلمقصرت من رأس رسول الله عند المروة بمشقص فقلت له لا أعلم هذا إلا حجة عليك
   سنن أبي داودقصرت عن النبي بمشقص على المروة
   سنن أبي داودقصرت عن رسول الله بمشقص أعرابي على المروة
   مسندالحميدي