46. باب: ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے، احسان جتلانے، اور جھوٹی قسم کھا کر سودا بیچنے کے سخت حرمت کا بیان، اور ان تین قسم کے لوگوں کا بیان جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ان کی طرف دیکھے گا، اور نہ ان کو پاک کرے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا۔
سفیان نے کہا: ہمیں سلیمان اعمش نے سلیمان بن مسہر سے حدیث سنائی، انہوں نے خرشہ بن حر سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ”تین (قسم کے لوگ) ہیں، قیامت کے دن اللہ ان سےبات نہیں کرے گا: منان، یعنی جو احسان جتلانے کے لیے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے۔ وہ جو جھوٹی قسم کے ذریعے سے اپنے سامان کی مانگ بڑھاتا ہے اور جو اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹکاتا ہے۔“
حضرت ابو ذر ؓ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت سناتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا: ”تین قسم کے لوگ ہیں قیامت کے دن اللہ ان سے (پیار و محبت کی) بات نہیں کرے گا، منّان جو دے کر جتلاتا ہے، جو جھوٹی قسم کے ذریعہ اپنے سامان کو فروخت کرتا ہے اور اپنی تہہ بند لٹکاتا ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 106
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (289)»