اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اصل) مسکین یہ گھومنے والا نہیں جو لو گوں کے پاس چکر لگا تا ہے پھر ایک دو لقمے یا ایک دوکھجور یں اسے واپس لوٹا دیتی ہیں۔" (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! تو مسکین کون ہے؟آپ نے فرمایا: " جو اتنی تونگری نہیں پاتا جو اسے (سوال سے) مستغنی کردے، نہ ہی اس (کے ضرورت مند ہونے) کا پتہ چلتا ہے کہ اس کو صدقہ دیا جائے اور نہ ہی وہ لوگوں سے کوئی چیز مانگتا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اصل مسکین یہ گردش کرنے والا جو لوگوں میں گھومتا پھرتا ہے نہیں ہے جو ایک دو لقمے یا ایک دو کھجوریں لے کر لوٹ جاتا ہے۔“ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا تو مسکین کون ہے؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے پاس اتنی دولت و تونگری نہیں ہے جو اس کی ضروریات سے اس کو مستغنی کر دے یعنی اپنی ضروریات پوری کرنے کا سامان اس کے پاس نہیں ہے اور اس کے احتیاج کا پتہ بھی نہیں چلتا کہ اس کو صدقہ دیا جائے اور نہ وہ لوگوں سے کوئی چیز مانگتا ہے۔“