الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
2. باب قَصْرِ الصَّلاَةِ بِمِنًى:
2. باب: منیٰ میں نماز قصر پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1598
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَقُتَيْبَةُ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وقَالَ قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ ، قَالَ: " صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى آمَنَ مَا كَانَ النَّاسُ، وَأَكْثَرَهُ رَكْعَتَيْنِ ".
ابو احوص نے ابو اسحاق سے اور انھوں نے حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ میں دو رکعات نماز پڑھی، (جب) لوگ سب سے زیادہ امن میں اور کثیر تعداد میں تھے۔ (یہ اللہ کی رخصت کو قبول کرنے کا معاملہ تھا، خوف، بدامنی یا جنگ کا معاملہ نہ تھا۔)
حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منی میں انتہائی پرامن حالات میں کثیر تعداد کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 696
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريصلى بنا النبي آمن ما كان بمنى ركعتين
   صحيح البخاريصلى بنا النبي ونحن أكثر ما كنا قط وآمنه بمنى ركعتين
   صحيح مسلمصليت خلف رسول الله بمنى والناس أكثر ما كانوا فصلى ركعتين في حجة الوداع
   صحيح مسلمصليت مع رسول الله بمنى آمن ما كان الناس وأكثره ركعتين
   جامع الترمذيصليت مع النبي بمنى آمن ما كان الناس وأكثره ركعتين
   سنن أبي داودصلى بنا ركعتين في حجة الوداع
   سنن النسائى الصغرىصليت مع النبي بمنى آمن ما كان الناس وأكثره ركعتين
   سنن النسائى الصغرىصلى بنا رسول الله بمنى أكثر ما كان الناس وآمنه ركعتين