الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
48. باب مَنْعِ الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي:
48. باب: نمازی کے سامنے سے گزرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1130
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل ابْنِ أَبِي فُدَيْكٍ ، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ صَدَقَةَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ : أَن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ يُصَلِّي، فَلَا يَدَعْ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَإِنْ أَبَى فَلْيُقَاتِلْهُ، فَإِنَّ مَعَهُ الْقَرِينَ "،
اسماعیل بن ابی فدیک نے ضحاک بن عثمان سے، انہوں نے صدقہ بن یسار سے، اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو کسی کو اپنے آگے سے نہ گزرنے دے، اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے کیونکہ اس کی معیت میں (اس کا) ہمراہی (شیطان) ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو کسی کو اپنے آگے سے نہ گزرنے دے، اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے (زور آزمائی کرے) کیونکہ اس کے ساتھ ہمزاد ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 506
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمإذا كان أحدكم يصلي فلا يدع أحدا يمر بين يديه إن أبى فليقاتله فإن معه القرين
   سنن ابن ماجهإذا كان أحدكم يصلي فلا يدع أحدا يمر بين يديه إن أبى فليقاتله فإن معه القرين