الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
35. باب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ:
35. باب: صبح کی نماز میں قرأت۔
حدیث نمبر: 1033
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " إِنَّ أُمَّ الْفَضْلِ بِنْتَ الْحَارِثِ ، سَمِعَتْهُ وَهُوَ يَقْرَأُ: وَالْمُرْسَلاتِ عُرْفًا سورة المرسلات آية 1، فَقَالَتْ: يَا بُنَيَّ، لَقَدْ ذَكَّرْتَنِي بِقِرَاءَتِكَ هَذِهِ السُّورَةَ، إِنَّهَا لَآخِرُ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقْرَأُ بِهَا فِي الْمَغْرِبِ،
۔ مالک نے ابن شہاب (زہری) سے، انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے مجھے ﴿والمرسلات عرفا﴾ پڑھتے ہوئے سنا تو کہنے لگیں: بیٹا! تم نے یہ سورت پڑھ کر مجھے یاد کرا دیا کہ بے شک یہ آخری سورت ہے جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں تلاوت کرتے ہوئے سنی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ ام الفضل رضی اللہ تعالی عنہا نے مجھے ﴿وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا﴾ پڑھتے ہوئے سنا تو کہنے لگیں، اے بیٹے! تو نے یہ سورت پڑھ کر، آپصلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت یاد دلا دی ہے، میں نے آخری مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مغرب کی نماز میں یہ سورت سنی تھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 462
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخارييقرأ في المغرب ب والمرسلات عرفا
   صحيح البخارييقرأ والمرسلات عرفا فقالت يا بني والله لقد ذكرتني بقراءتك هذه السورة إنها لآخر ما سمعت رسول الله يقرأ بها في المغرب
   صحيح مسلميقرأ والمرسلات عرفا فقالت يا بني لقد ذكرتني بقراءتك هذه السورة إنها لآخر ما سمعت رسول الله يقرأ بها في المغرب
   جامع الترمذيصلى المغرب فقرأ ب المرسلات
   سنن أبي داوديقرأ والمرسلات عرفا فقالت يا بني لقد ذكرتني بقراءتك هذه السورة إنها لآخر ما سمعت رسول الله يقرأ بها في المغرب
   سنن النسائى الصغرىيقرأ في المغرب بالمرسلات
   سنن ابن ماجهيقرأ في المغرب ب والمرسلات عرفا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم يقرا بها فى المغرب.
   مسندالحميدي