الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
54. باب في قِيَامِ رَمَضَانَ:
54. رمضان کے مہینے میں قیام کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1814
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے رمضان کی راتوں میں نماز تراویح پڑھی ایمان اور ثواب کی نیت سے اس کے اگلے تمام گناہ معاف کر دیئے گئے، اور جو شخص لیلۃ القدر میں ایمان اور نیت اجر و ثواب کے ساتھ نماز کے لئے کھڑا ہو اس کے اگلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1814]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1817] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1901] ، [مسلم 759] ، [ترمذي 683] ، [نسائي 2204] ، [ابن ماجه 1641] ، [أبويعلی 960، 5920، 5997] ، [ابن حبان 3432، 3632] ، [الحميدي 980، 1037] ، بخاری میں «من صام» اور مسلم میں «من قام رمضان» ہے۔