وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال:" طلاق الأمة تطليقتان وعدتها حيضتان" رواه الدارقطني وأخرجه مرفوعا وضعفه وأخرجه أبو داود والترمذي وابن ماجه من حديث عائشة رضي الله عنها وصححه الحاكم وخالفوه فاتفقوا على ضعفه
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ لونڈی کی طلاق دو طلاقیں ہیں اور اس کی عدت دو حیض۔ اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور انہوں نے اسے مرفوع بھی روایت کیا ہے مگر اسے ضعیف کہا ہے۔ نیز اس روایت کی تخریج ابوداؤد، ترمذی اور ابن ماجہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت سے کی ہے۔ حاکم نے اسے صحیح کہا ہے مگر دوسرے محدثین نے ان کی مخالفت کی ہے، وہ اس کے ضعیف ہونے پر متفق ہیں۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 956]
تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني:4 /38 وقال: "تفردبه عمر بن شبيب مرفوعًا وكان ضعيفًا" وعطية العوفي ضعيف مدلس وعنعن، وحديث عائشة: أخرجه أبوداود، الطلاق، حديث:2189، والترمذي، الطلاق واللعان، حديث:1182 (مظاهر بن أسلم ضعيف).»