وعن أم سلمة رضي الله عنها قالت: جعلت على عيني صبرا بعد أن توفي أبو سلمة فقال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «إنه يشب الوجه فلا تجعليه إلا بالليل وانزعيه بالنهار ولا تمتشطي بالطيب ولا بالحناء فإنه خضاب» . قلت: بأي شيء أمتشط؟ قال: «بالسدر» . رواه أبو داود والنسائي وإسناده حسن.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ابوسلمہ کی وفات کے بعد میں نے اپنی آنکھوں پر مصبر (ایک قسم کی دوائی) کا لیپ کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”مصبر چہرے کو صاف کرتا اور چمکاتا ہے۔ اسے صرف رات کے اوقات میں استعمال کر اور دن کو منہ سے اتار دیا کر۔ خوشبو اور مہندی والی کنگھی نہ کر۔ مہندی تو ایک قسم کا خضاب ہے۔“ میں نے عرض کیا۔ تو پھر کس چیز کے ساتھ کنگھی کروں؟ فرمایا ”بیری کے پتوں کو پانی میں ڈال کر اس کے ساتھ۔“ اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور اس کی سند حسن ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 949]
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الطلاق باب فيما تجتنبه المعتدة في عدتها، حديث:2305، والنسائي، الطلاق، حديث:3567.* أم حكيم لا يعرف حالها (تقريب)، والمغيرة بن الضحاك مستور.»