تخریج: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في الرجل ينظر إلي المرأة وهو يريد تزويجها، حديث:2082، وأحمد:3 /334، والحاكم:2 /165 وصححه علي شرط مسلم، ووافقه الذهبي، وحديث المغيرة أخرجه الترمذي، النكاح، حديث:1087، والنسائي، النكاح، حديث:3237 وسنده صحيح، وحديث محمد بن سلمة أخرجه ابن ماجه، النكاح، حديث:1864، وابن حبان(الموارد)، حديث:1235 وهو حديث حسن.»
تشریح:
1. اس حدیث کی رو سے مرد کو چاہیے کہ جس عورت سے نکاح کا ارادہ رکھتا ہو اسے خود ایک مرتبہ دیکھ لے۔
جمہور کے نزدیک ایسا کرنا مستحب ہے‘ لازمی اور ضروری نہیں۔
2. اگر کسی قابل اعتماد اپنی رشتہ دار خاتون کو بھیج کر عورت کے چہرے کے رنگ و روپ اور عادات و خصائل کا پتہ کرا لے تب بھی ٹھیک ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام سلیم کو بھیج کر ایک خاتون کے متعلق معلومات حاصل کی تھیں۔
راویٔ حدیث: «حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ» ان کا شمار فضلاء صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں ہوتا ہے۔
انصار کے قبیلۂحارث سے تھے‘ اس لیے انصاری حارثی کہلاتے تھے۔
تبوک کے سوا تمام غزوات میں شریک رہے۔
مدینہ منورہ میں حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔
۴۳ ہجری میں ستتر برس کی عمر میں وفات پائی۔